آہٹ

تاروں کی چلمنوں سے کوئی جھانکتا بھی ہو

Basheer Badr - Aahat
بشیربدر – مجموعۂ کلام: آہٹ

تاروں کی چلمنوں سے کوئی جھانکتا بھی ہو
اس کائنات میں کوئی منظر نیا بھی ہو

اتنی سیاہ رات میں کس کو صدائیں دوں
ایسا چراغ دے جو کبھی بولتا بھی ہو

میں کس طرح یہ مان لوں فصل بہار
اک پھول تو کھلے کوئی پتہ ہرا بھی ہو

وہ میرے ساتھ چل سکے اس دھوپ چھاؤں میں
محبوب خوش مزاج ہو، غم آشنا بھی ہو

دنیا بدل گئی ہے ابھی اور بدلے گی
کیسے کہوں کہ آنکھ میں شرم و حیا بھی ہو

وہ چاند تو نہیں ہے مگر چاند کی طرح
ان پتھروں کی اوٹ سے اب جھانکتا بھی ہو


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW